I Don’t know how mothers will send their kids back to APS tomorrow
آؤ میرےبہادر بچے اسکول چلیں
یہ چھٹیاں کیسی چھٹیاں تھیں
خواب میں تم روزروتے تھے
باہر جانے سے تم ڈرتے تھے
لال رنگ سےتم گھبراتے تھے
اسکول کے نام پر تمہارا رنگ پیلا پڑتا تھا
میں جانتی ہوں یہ مشکل ہے
سچ یہ ہے کے میں نہیں جانتی یہ کیسا ہے
کیوں کے میں نے کبھی اپنے دوستوں کو
خوں میں نہاے نہیں دیکھا ہے
میں نے کبھی ان کے جسموں کو
سو حصوں میں بکھرا نہیں دیکھا ہے
میں نے کبھی اپنی استانی کوشعلوں میں لپیٹا نہیں دیکھا ہے
میں نہیں جانتی یہ کیسا ہے
لیکن پھر بھی آؤ میرےبہادر بچے اسکول چلیں
کے اب ان درندوں سے گھبرا کر
کب تک ہم چھپ کر بیٹھیں گے
یہ بزدل سیاست دانوں سے
یہ فرقے میں الجھی قوم سے
کب تک امید لگا کر بیٹھےگے
تو اب ان اندھیروں کی مٹانے کا
بس ایک یہی طریقہ بچا ہے
آؤ میرےبہادر بچے اسکول چلیں